کرک (چیف رپورٹر) کرک میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے غفلت و لاپرواہی کی انتہا،مسافر گاڑیوں میں پابندی کے باوجود ایل پی جی کٹس کا استعمال دھڑلے سے جاری، موثر اقدامات جان لیوا حادثات کے منتظر، انتظامی افسران کی جانب سے دیکھاوے کیلئے ہونے والے چھاپے معمولی جرمانوں تک محدود ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق کرک میں خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع کے برعکس مسافر گاڑیوں میں ایل پی جی کٹس کا استعمال دھڑلے سے جاری ہے جس کے روک تھام میں ضلعی انتظامیہ بری طرح ناکام ہو چکی ہے، واضح رہے کہ اوگرا کی جانب سے مسافر گاڑیوں میں ایل پی جی کٹس پر مکمل پابندی عائد ہے اور اس حوالے سے حکومتی احکامات کی روشنی میں پورے میں کریک ڈاؤن جاری ہے دوسری جانب معلوم ہواہے کہ کرک سمیت جنوبی اضلاع کے تقریباً تمام مسافر گاڑیوں میں ایل پی جی کے انتہائی غیر معیاری کٹس نصب ہے جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا باعث بن سکتے ہیں، کرک میں ضلعی انتظامیہ نے رمضان المبارک سے قبل اور عید الفطر کے بعد مسافر گاڑیوں سے ایل پی جی کٹس ہٹانے کیلئے متعدد بار کارروائیاں کیں لیکن معمولی جرمانے تک محدود ان برائے نام کارروائی کے ذریعے مذکورہ انتہائی خطرناک دھندا ختم نہ ہو سکا ہے اور ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ایل پی جی کٹس کے استعمال میں گذشتہ چند ہفتوں سے اضافہ ہوا ہے اور انتظامیہ مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہوکر بڑے حادثے کا انتظار کر رہی ہے، علاوہ ازیں معلوم ہواہے کہ مسافر گاڑی مالکان عوام کی زندگیوں سے کھیل کر دگنی کمائی کیلئے مقامی مکینکس کے ذریعے اپنی گاڑیوں میں سی جی کٹس کی جگہ ایل پی جی کٹس لگوا رہے ہیں اور اس کیلئے کرک کے علاقوں صابر آباد، خامدان چوک، امبیری کلہ سمیت گانڈی چوک و دیگر علاقوں میں غیر قانونی فلنگ سٹیشنز بھی قائم کیئے جا چکے ہیں جس کے خلاف بھی متعلقہ علاقوں میں کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔