مقدمہ جمشید دستی اوران کے 20 ساتھیوں کے خلاف تھانہ صدر مظفر گڑھ میں درج ہوا۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ثنااللہ ریاض نے مراد آباد میں سبزی اور مرغی فروش کو مہنگی اشیا بیچنے پر جرمانے کیے۔
ایف آئی آر کے مطابق جمشید دستی نے جرمانے کی رسیدیں پھاڑڈالیں ، پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو دھمکیاں دیں ، جمشید دستی 15 سے 20 ساتھیوں سمیت موقع پرپہنچے اور رکن قومی اسمبلی نے سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچا کر کار سرکار میں مداخلت بھی کی۔