حکومت نے نان ٹیکس ریونیو میں کمی کی وجہ سے بجٹ اہداف میں اہم تبدیلیوں سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا۔ذرائع کے مطابق نئے بجٹ اہداف میں حکومت کی جانب سے اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نان ٹیکس ریونیو میں کمی کی وجہ سے اہداف تبدیل کرنا پڑے ہیں اور اس پیش رفت سے حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا ہے۔رواں مالی سال کے بجٹ خسارے میں 1258 ارب روپے اضافے کا خدشہ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق خسارے کا ہدف 8500 ارب سے بڑھ کر 9 ہزار 758 ارب روپے ہوگیا ہے۔ اسی طرح 1217 ارب صوبائی سرپلس کی صورت میں خسارہ 8541 ارب تک آجائے گا۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مقامی و بیرونی قرضے لے کر خسارہ پورا کیا جائے گا۔ حکومتی آمدن 10 ہزار 377 ارب سے کم ہوکر9119 ارب رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 4845 ارب سے کم کرکے 3587 ارب کر دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کا منافع 2500 ارب کے بجائے 1258 ارب تک محدود رہے گا۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی مد میں 1281 ارب جمع ہوں گے۔ رواں مالی سال حکومتی قرضوں میں 8489 ارب روپے اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پبلک ڈیبٹ بڑھ کر 79 ہزار 731 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔ رواں سال قرض بہ لحاظ جی ڈی پی کی شرح 64 فیصد رہے گی۔