پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہےکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی مگر اس پر جو حکومتی رد عمل ہے وہ بھی ٹھیک نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ علی امین کو تقریر نہیں کرنی چاہیے، لوگ تجربے سے سیکھتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اس پر معذرت کر چکے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ دیر رات کے بعد علی امین سے رابطہ ہوا لیکن تفصیل سے بات نہیں ہو سکی، رات کو وضاحت کردی تھی کہ ان کے ساتھ دو افراد تھے ان دو کے بھی فون بند تھے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جمہوری حقوق نہ دیے جائیں تو پھر جلسوں میں تقریرجذباتی انداز میں ہوتی ہے، کارکنوں کے جذبات کو کنٹرول کرنےکے لیے لیڈرکا تقریرکرنا پولیٹیکل گروپ ڈائنامکس ہوتی ہیں، تقریرمیں بعض ایسے الفاظ استعمال کیے گئے جو نازیبا تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر قابل اعتراض الفاظ ادا ہوئے بھی ہیں تو اس کے لیے قوانین موجود ہیں، ڈیفامیشن لاء اور دیگر قوانین ہیں اس کے تحت کارروائی کرلیں، یہ نہ کریں کہ پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہوتے ہی ایم این ایزکو پکڑنا شروع کر دیا، ایسا ماحول بنادیا جیسےخدانخواستہ کسی غیر ملکی فوج نے حملہ کر دیا۔