کراچی: ایف بی آر کے لارج ٹیکس آفس کراچی نے جعلی سیلز ٹیکس انوائس کے ذریعے قومی خزانے کو 5ارب روپے کا ریونیو خسارہ پہنچنے کا انکشاف کیا ہے۔
لارج ٹیکس آف کراچی کی جانب سے 3ماہ کی تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد 30ارب روپے کے جعلی سیلزٹیکس انوائسز اور 5ارب روپے کی ٹیکس چوری کی نشاندہی کی ہے۔
ٹیکس چوری کے ثبوت حاصل کرنے کے بعد ایل ٹی او کراچی کے حکام نے میسز اے ایچ امپیکس کے خلاف مقدمہ درج کرکے کمپنی کے مالکان نواب خان اور آفتاب کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار مالکان باپ بیٹے ہیں۔
ایل ٹی او کراچی کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ کیس اسٹیل سیکٹر سے متعلق ہے اور اس شعبے میں جعلی انوائس بنا کر ان پٹ کلیم کیا گیا اور 5 ارب روپے مالیت کی سیلز ٹیکس کی چوری کی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے نوٹسز کے اجرا پر اسٹیل سیکٹر کے ایک فرد نے رضاکارانہ طور 1کروڑ روپے جمع کرادیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ چین کا آڈٹ مکمل کر کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایل ٹی او کراچی کے رجسٹرڈ شخص کے ٹیکس پروفائل کی جانچ پڑتال کی گئی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ نواب خان جعلی رسیدوں کے اجرا میں ملوث ہے۔ جس نے تمام خریداروں کو جعلی سیلز ٹیکس انوائسز دیں اور جعلی ٹیکس گوشوارے جمع کرائے، دسمبر 2021 سے فروری 2023 میں کمپنی نے 13ارب 88کروڑ روپے کی مقامی خریداری کی اس دوران 2 ارب 36 کروڑ روپے کا مقامی خریداری پر ان پٹ ٹیکس کا دعوی کیاگیا۔